آپ نے قیمتی دھاتوں کے بارے میں بہت کچھ سنا ہوگا، ماہرین متفقہ طور پر انہیں ہر ٹریڈنگ یا انویسٹمنٹ پورٹ فولیو کے لیے لازمی قرار دیتے ہیں۔
اس کی وجہ سادہ سی ہے: قیمتی دھاتیں مادی کموڈیٹیز ہیں جو اپنے محدود ذخائر، نایاب ہونے اور افادیت کی وجہ سے فطری طور پر قدر کی حامل ہیں۔ وہ شخص جو سونے اور چاندی کو صحیح طریقے سے استعمال کرنا جانتا ہے وہ اپنی انویسٹمنٹ کو مختصر اور طویل دونوں مدّتوں میں محفوظ بنا سکتا ہے۔ یہ حفاظت تیزی سے بدلتی ہوئی دنیا میں آپ کو خاطر خواہ فائدہ دے سکتی ہے۔
آئیے بنیادی باتوں سے آغاز کرتے ہیں
تمام قیمتی دھاتوں میں سونا (XAUUSD) اور چاندی (XAGUSD) سب سے زیادہ مقبول ہیں۔ یونائیٹڈ اسٹیٹس کموڈیٹی ایکسچینج انکارپوریشن (COMEX) پر دونوں کی ٹریڈنگ کی جاتی ہے۔ پرائس کوٹیشنز کو امریکی ڈالر فی ٹرائے اونس میں ماپا جاتا ہے۔ ایک ٹرائے اونس 31.10 گرام کے برابر ہوتا ہے۔
فاریکس میں پیمائش تھوڑی مختلف ہوتی ہے: آپ ٹرائے اونس نہیں خریدتے کیونکہ سونا کرنسی کی ایک شکل ہے۔ اس کی بجائے سونے کا حجم لاٹس میں ماپا جاتا ہے۔ سونے یا چاندی کی ایک اسٹینڈرڈ لاٹ میں 100 یونٹ ہوتے ہیں۔ آپ کے بروکر کی حیثیت سے ہم آپ کو چھوٹے حجم جیسے 0.1 اسٹینڈرڈ لاٹ کی منی لاٹ یا 0.01 اسٹینڈرڈ لاٹ کی مائیکرو لاٹس کی ٹریڈنگ کی سہولت دیتے ہیں۔ منی اور مائیکرو لاٹس کی ٹریڈنگ میں انویسٹمنٹ کے لیے کم مارجن اور کم رقم درکار ہوتی ہے۔
سونے اور چاندی کی چار اہم خصوصیات
- بحران میں ان کی قیمت بڑھ جاتی ہے۔ دونوں قیمتی دھاتوں کو محفوظ ایسٹس سمجھا جاتا ہے۔ بحرانوں اور غیر یقینی معاشی صورتحال میں سونے اور چاندی کی مانگ میں اضافہ ہوتا ہے۔ کرنسیوں اور کمپنی شیئرز کے برعکس سونا کسی خاص فراہم کنندہ یا اسٹیٹ پر منحصر نہیں ہوتا۔
- دھاتیں آپ کے پیسے کو افراطِ زر سے بچاتی ہیں۔ انویسٹرز مہنگائی سے بچنے کے لیے اکثر سونے اور چاندی کا استعمال کرتے ہیں۔ کیونکہ جب کاغذی کرنسیوں کی قوتِ خرید میں کمی آتی ہے تو قیمتی دھاتوں کی قیمت بڑھ جاتی ہے۔ تاہم، جب مرکزی بینک ہاکش مانیٹری پالیسی پر عمل کرتے ہیں تو دھاتوں کی قیمتیں کم ہو جاتی ہیں کیونکہ بدلتی ہوئی شرح سود ایسٹس پر اثرانداز ہوتی ہے۔
- دونوں دھاتیں تنوّع کے لیے اچھے انسٹرومنٹس ہیں۔ مختلف انسٹرومنٹس میں انویسٹمنٹ خطرات کنٹرول کرنے میں مدد کرتی ہے اور رقم کے نقصان سے بچاتی ہے۔ سونے اور چاندی میں دیگر ایسٹس کے مقابلے میں کم خطرہ ہوتا ہے اس لیے اگر کچھ غلط ہو جائے تو ان کی قیمتیں زیادہ متاثر نہیں ہوتیں۔
- دونوں ہی کوئی پیسیو انکم فراہم نہیں کرتے۔ دھاتیں غیر پیداواری ایسٹس ہیں کیونکہ یہ اسٹاکس، بانڈز یا سیونگ اکاؤنٹس کے برعکس انٹرسٹ یا ڈیویڈنڈ جیسی باقاعدہ آمدنی فراہم نہیں کرتے۔ پھر بھی انویسٹرز قیمتی دھاتوں کو ترجیح دیتے ہیں کیونکہ طویل مدّت میں ان کی قدر بڑھ جاتی ہے۔
ٹریڈرز سونے سے کیسے منافع کماتے ہیں؟
- فوری خرید و فروخت۔ سونا ایک انتہائی لیکوئیڈ انسٹرومنٹ ہے، یعنی اگر آپ چاہیں تو فوری طور پر ایسٹ خرید اور فروخت کر سکتے ہیں۔
- مستحکم قیمتیں۔ XAUUSD عالمی خبروں اور اکنامک ڈیٹا ریلیز سے متاثر ہوتا ہے لیکن اس کی قیمت میں اسٹاکس، کرپٹو کرنسیز اور خطرات والے دیگر ایسٹس کی طرح شدید اُتار چڑھاؤ نہیں آتا۔ غیر یقینی معاشی صورتحال میں انویسٹرز اپنے فنڈز بچانے کے لیے سونا استعمال کرتے ہیں۔
- فنڈز محفوظ ہونے کا اطمینان۔ مرکزی اور مقامی بینک اپنے فنڈز کا ایک حصّہ سونے کی شکل میں رکھتے ہیں اور بحران کے وقت ذخائر میں اضافہ کرتے ہیں۔ بڑی ریزرو کرنسیوں پر اعتماد میں جتنی کمی ہوتی ہے سونے کی قیمت میں اتنا ہی اضافہ ہوتا ہے۔
چاندی کی کیا خصوصیت ہے؟
چاندی سونے کے مقابلے میں کم مقبول ایسٹ ہے لیکن یہ انویسٹرز کے پورٹ فولیو میں ایک بہترین اضافہ ہو سکتا ہے، خاص طور پر جب سونے کی ٹریڈنگ بہت مہنگی ہو۔
- کم وقت میں زیادہ ممکنہ منافع۔ چاندی سونے سے زیادہ غیر مستحکم ہے۔ لہٰذا، زیادہ رسک پروفائل والے ٹریڈر وسیع اسٹاپ لاس اور ٹیک پرافٹ لیولز سیٹ کر کے مختصر وقت میں زیادہ پیسہ کما سکتے ہیں۔
- کم قیمت۔ XAUUSD کے مقابلے میں XAGUSD بہت سستا ہے، لہٰذا یہ چھوٹے بجٹ والے انویسٹرز کے لیے ایک بہترین متبادل ہے۔ پچھلے چار سالوں میں سونے کی قیمت چاندی کے مقابلے میں تقریباً 80 گنا زیادہ تھی۔
- وسیع صنعتی مانگ۔ عام طور پر الیکٹرک کاریں، سولر پینلز اور الیکٹرانکس بنانے میں چاندی کا استعمال کیا جاتا ہے۔ چاندی کی صنعتی مانگ سونے یا کسی اور قیمتی دھات کی نسبت بہت زیادہ ہے۔ اس طرح ترقی پذیر ٹیکنالوجیز اس ایسٹ کی قیمت میں اضافہ کر سکتی ہیں۔
- کم مارجن کی ضرورت۔ XAGUSD کے لیے درکار مارجن XAUUSD کے مقابلے میں تقریباً %38 کم ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ محدود بجٹ والے ٹریڈرز آسانی سے چاندی کی ٹریڈنگ کر سکتے ہیں۔
ٹریڈنگ کے لیے چاندی سونے کے مقابلے میں بہت سستی ہے
تصوّر کریں کہ آپ یہ فیصلہ کر رہے ہوں کہ 1:100 لیوریج کے ساتھ 0.01 لاٹ سونے کی ٹریڈنگ کی جائے یا چاندی کی۔ تو چلیں آرڈر اوپن کرنے کے لیے مطلوبہ مارجن کا حساب لگاتے ہیں۔
ایسٹ کی قیمت |
درکار مارجن |
|
XAUUSD |
1,986 USD |
45.23 USD |
XAGUSD |
24.67 USD |
28.09 USD |
فرق |
7,950% |
38% |
کون سا انسٹرومنٹ منتخب کیا جائے
جیسا کہ آپ دیکھ سکتے ہیں کہ قیمتی دھاتیں لونگ ٹرم/طویل مدّتی اور شارٹ ٹرم/قلیل مدّتی ٹریڈرز دونوں کے پورٹ فولیو میں ایک مفید ٹُول ہوتی ہیں۔ سونا اور چاندی ایک جیسے انسٹرومنٹس ہیں اور قریبی باہمی تعلق رکھتے ہیں۔ پھر بھی XAGUSD،XAUUSD سے زیادہ غیر مستحکم اور سستا ہے۔ لہٰذا چھوٹے بجٹ والے زیادہ جارحانہ ٹریڈرز کے لیے چاندی ایک بہترین انسٹرومنٹ ہے جبکہ سونا رقم کے تحفّظ کے لیے ایک قدامت پسند ایسٹ ہے۔
دھاتوں کی ٹریڈنگ کے لیے مددگار لِنکس
✅آرڈر اوپن کرنے سے پہلے ممکنہ نتائج کا تجزیہ کرنے کے لیے ہمارا پرافٹ کیلکولیٹر استعمال کریں۔ آرڈر کی تفصیلات درج کریں اور دیکھیں کہ کیا ٹریڈ پر عمل درآمد موزوں ہے یا نہیں۔ اپنی رِسک منیجمنٹ کو آسان بنائیں۔
✅ہمارے ٹریڈنگ کیلکولیٹر کا استعمال کرتے ہوئے ٹریڈنگ انسٹرومنٹ منتخب کریں۔ کسی بھی انسٹرومنٹ کے لیے پِپ ویلیو اور مطلوبہ مارجن معلوم کریں اور اپنی حکمتِ عملی اور بجٹ کے مطابق سب سے بہتر انتخاب کریں۔